★ســبــق آمـــوز کــہـــانــیـــاں★
اللہ کی رحمت
ایک نوجوان کی ماں سخت بیمار تھی اور ھسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل تھی۔ ڈاکٹروں نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ برخوردار زندگی موت تو اللہ کے ھاتھ میں ھے مگر ھم اب مایوس ھو چکے ھیں‘ تم کسی بھی لمحے کوئی بری خبر سننے کیلئے ذہنی طور پر تیار رھنا‘ رات گھر گزارنے کے بعد اگلی صبح ماں سے ملاقات کیلئے ھسپتال جاتے ھوئے نوجوان راستے میں ایک پیٹرول پمپ پر رکا‘پٹرول بھروانے کیلئے اپنی باری کا انتظار کرتے ھوئے اس کی نظر سروس شاپ کی دیوار پر پڑی جہاں ایک بلی نے خالی ڈبے کےنیچے بچے دےرکھے تھے۔ یہ نوزائیدہ بچے بہت ھی چھوٹے تھے جو ابھی چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں تھے۔ نوجوان کے ذھن میں جو پہلی بات آئی وہ یہ تھی کہ اتنے نازک اور چھوٹے چھوٹے سے بچے کھائیں گے کہاں سے ۔ یہ خیال آتے ھی اس نے اپنی کار ایک طرف ھٹا کر بند کی‘ پاس ھی کھڑی ایک ریڑھی سے چھوٹی چھوٹی مچھلیاں خریدیں اوراسے بلی کے بچوں کے پاس رکھا۔ بچوں نے کھانا شروع کیا تو وہ خوش ھو کر اپنی کار کی طرف گیا اور پٹرول بھروا کر ھسپتال جا پہنچا۔
جیسے ھی اس نے اپنی ماں کے کمرے میں جھانکا تو بسترخالی پا کراس کی آنکھوں تلے اندھیرا چھا گیا۔ ڈوبتے دل کے ساتھ ایک نرس سے پوچھا‘ میری امی کہاں ھیں ؟ نرس نے کہا‘ آج آپ کی امی کی طبیعت معجزاتی طور پر سنبھلی تھی۔ انہیں جیسے ھی ھوش آیا تو ڈاکٹر نے کہا انہیں تازہ ھوا لینے کیلئے باہر لے جاو تو ھم نے انہیں کوریڈور سے باہر لان میں بٹھا دیا ھے‘ آپ انہیں جا کر مل سکتے ھیں۔ نوجوان بھاگتا ھوا اپنی ماں کے پاس پہنچا‘ انہیں سلام کیا‘ حال احوال پوچھا تو اس کی ماں نے کہا‘ بیٹے آج صبح میں نے خواب دیکھا کہ ایک بلی اور اس کے چھوٹے چھوٹے معصوم بچے آسمان کی طرف ھاتھ اٹھائے میرے لئے دعا کر رھے ھیں۔بس یہ خواب دیکھتے ھی میری آنکھ کھل گئی اور باقی کی صورتحال تم خود دیکھ رھے ھو اور وہ نوجوان حیرت بھری خوشی کے ساتھ اپنی ماں کی باتیں سنتا رھا اور اپنے دل کو ٹھنڈا کرتا رھا۔ جی ھاں‘ اس رب کی رحمت اس قدر وسیع ھے کہ سب کچھ اپنے اندر سمو لیتی ھے‘ ایسے ھی تو ھمیں نہیں سکھایا گیا کہ اپنے مریضوں کاصدقے سے علاج کرو یا صدقہ ھی تو ھے جو تمہارے رب کے غصے کو ٹھنڈا کرتا ھے۔